07-Oct-2022-تحریری مقابلہ نظم
خواب ادھورے ہیں خواہشیں ادھوری
کہا جاؤں لیکر یہ چاہتیں ادھوری....
کہانی ادھوری ہے داستان ادھوری
کیوں ہے یوں میری زندگی ادھوری....
دل ادھورا ہے دھڑکن ادھوری
تم بن ہے میری سانسیں ادھوری
نظر ادھوری ہے نظارے ادھورے
تمہیں ڈھونڈتی میری نگاہیں ادھوری
راستہ ادھورا ہے قافلہ ادھورا
بنا تمھارے ہے میری منزل ادھوری
Gunjan Kamal
07-Oct-2022 09:52 PM
👏👌🙏🏻
Reply
Simran Bhagat
07-Oct-2022 09:05 PM
ماشاءاللہ❤️
Reply